Add To collaction

18-Aug-2022-تحریری مقابلہ

لاج

افسانچہ

وہ اس سے بہت پیار کرتی تھی اسی لیئے تو اس کے ساتھ بھاگ آئی تھی، لیکن اس محبت کا انجام اسے تب پتہ چلا، جب  وہ اسے نگینہ بائی کے کوٹھے پر بیچ کر پچھلے دروازے سے فرار ہو گیا تھا،اسے بتایا گیا کہ اب تو اسی کوٹھے کے لیئے ہیں، تو اپنی فریاد ان درو دیوار سے کر سکتی ہے، تیری واپسی کا راستہ کوئی بھی نہیں، پہلی رات وقتِ سحر وہ خوب چیخ کر روئی اور پھر ہمیشہ کے لیئے بے جان دیوار کی طرح بے جان سی ہو گئی۔
محبت تو یہ بھی اس بہت کرتی تھی، لیکن اسے اپنے بھائی ماں باپ کی عزت آڑے آ گئی تھی،اور والدین نے روتے ہوئے اسے اپنے من پسند شخص کے ساتھ بھیج دیا تھا،اور اسے بتایا گیا کہ اس کا سب کچھ اب وہ گھر ہی ہے،  سہاگ رات کے پچھلے پہر اس کا شوہر  شراب کے نشے میں دھت بے سدھ پڑا تھا، وہ چیخ چیخ کر خاموش درو دیوار کو دیکھ رہی تھی

نعیم اختر اعوان

   14
6 Comments

Seyad faizul murad

06-Sep-2022 11:00 AM

کمال کا لکھا ہے بہت خوب

Reply

Gunjan Kamal

19-Aug-2022 06:39 PM

👌👏🙏🏻

Reply

Mamta choudhary

18-Aug-2022 01:43 PM

بہت بہترين👍👍

Reply